ادنوک کا مشرق وسطی میں پہلا تیز رفتار ہائیڈروجن ایندھن بھرنے والا اسٹیشن لانچ کرنےکا اعلان
ادنوک نے اعلان کیا ہےکہ مشرق وسطی کے پہلے تیز رفتار ہائیڈروجن ایندھن بھرنے والے اسٹیشن کی تعمیر شروع کردی ہے۔ ادنوک کی جانب سے مصدر سٹی میں تعمیر کیا جانے والا یہ اسٹیشن صاف گرڈ بجلی سے چلنے والے الیکٹرولائٹر کا استعمال کرتے ہوئے پانی سے صاف ہائیڈروجن تیار کرے گا۔
ہائیڈروجن، جو استعمال ہونے پر کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کا اخراج پیدا نہیں کرتا ہے، کسی بھی ایندھن کی فی کمیت سب سے زیادہ توانائی رکھتا ہے اور بیٹری الیکٹرک گاڑیوں کے مقابلے میں گاڑیوں کو طویل ڈرائیونگ رینج اور تیزی سے ایندھن بھرنے کا وقت دے سکتا ہے۔
ادنوک نے ٹویوٹا موٹر کارپوریشن (ٹویوٹا) اور الفطیم موٹرز کے ساتھ شراکت داری کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ صاف ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیوں کے بیڑے کا استعمال کرتے ہوئے تیز رفتار ہائیڈروجن ایندھن بھرنے والے اسٹیشن کی جانچ کی جاسکے۔
صنعت اور جدید ٹیکنالوجی کے وزیر اور ادنوک کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او ڈاکٹر سلطان احمد الجابر نے کہاکہ، “موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی ضرورت واضح اور فوری ہے۔ ادنوک پائیداری اور ڈی کاربنائزیشن کو اپنی حکمت عملی کے مرکز میں رکھ رہا ہے اور ، جبکہ ہم آج اپنے آپریشنز کو کاربن سے پاک کر رہے ہیں ، ہم کل کی صاف توانائیوں کے لئے پسند کا سپلائر بننے کے لئے مضبوط سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔”
انہوں نےمزید کہا کہ، “ہائیڈروجن توانائی کی منتقلی کے لئے ایک اہم ایندھن ہوگا، جس سے معیشتوں کو بڑے پیمانے پر کاربن سے پاک کرنے میں مدد ملے گی، اور یہ ہمارے بنیادی کاروبار کی ایک قدرتی توسیع ہے۔ اس پائلٹ پروگرام کے ذریعے، ہم اہم اعداد و شمار جمع کریں گے کہ ہائیڈروجن نقل و حمل کی ٹیکنالوجی کس طرح کام کرتی ہے کیونکہ ہم متحدہ عرب امارات کے ہائیڈروجن انفراسٹرکچر کی ترقی جاری رکھے ہوئے ہیں۔”
اس شراکت داری کے تحت ٹویوٹا اور الفطیم موٹرز ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیوں کا بیڑا فراہم کریں گے۔ پائلٹ پروگرام سے ادنوک کو یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ متحدہ عرب امارات کی قومی ہائیڈروجن حکمت عملی کی حمایت کے لئے نقل و حرکت کے منصوبوں میں تیز رفتار ایندھن کے ساتھ ہائیڈروجن کو کس طرح بہترین طریقے سے استعمال کیا جاسکتا ہے، جس کا مقصد ملک کو 2031 تک ہائیڈروجن کے سب سے بڑے پروڈیوسروں میں شامل کرنا ہے۔
ادنوک ڈسٹری بیوشن اس سال کے آخر میں اپنی تکمیل کے بعد اسٹیشن کو چلائے گا۔ دوسرا اسٹیشن دبئی گالف سٹی میں روایتی ہائیڈروجن ایندھن کے نظام سے لیس کیا جائے گا۔
ادنوک نے کم کاربن حل کو آگے بڑھانے اور تیز کرنے کے لئے 15 بلین ڈالر (55 بلین درہم) مختص کیے ہیں، نئی توانائیوں میں سرمایہ کاری اور ڈی کاربنائزیشن ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی ہے تاکہ 2030 تک کاربن کی شدت کو 25 فیصد تک کم کیا جاسکے اور 2050 تک اس کے نیٹ زیرو کو قابل بنایا جاسکے۔ ایدنوک کے انتہائی کامیاب ان کنٹری ویلیو (آئی سی وی) پروگرام کے حصے کے طور پر ، جس کا مقصد مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی اور مقامی صنعتوں کی حمایت کرکے متحدہ عرب امارات کی مقامی ویلیو چین کو بڑھانا ہے
یاد رہے کہ ADNOC پیداوار کے لحاظ سے دنیا کی 12 ویں سب سے بڑی تیل کمپنی ہے۔ 2021 تک، کمپنی کی تیل کی پیداواری صلاحیت 4 ملین bpd سے زیادہ ہے اور 2030 تک 5 ملین bpd تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کی سب سے بڑی تیل کمپنی ہے۔
مزید پڑھئے
ایدنوک گیس کا شمالی امارات کے لیے قدرتی گیس کی نئی پائپ لائن کے لیے 1.34 بلین ڈالر کے معاہدوں کا اعلان
دنیا کے بڑے بینک تیز رفتاری سے سونا کیوں خرید رہے ہیں اور اس سے ڈالر کو کیا خطرہ ہے؟