سعودی عرب نے امریکی شہری کو پھانسی دے دی
سعودی عرب نے اپنے والد کے قتل کے مجرم امریکی شہری کو پھانسی دے دی۔ وزارت کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے مصری والد کو گلا دبا کر قتل کیا۔
وزارت داخلہ نے پھانسی پانے والے شخص کی شناخت بشوئے شریف ناجی نصیف کے نام سے کی اور کہا کہ اس نے مارا پیٹا اور پھر اپنے مصری والد کو گلا دبا کر قتل کیا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ نصیف نے منشیات کا استعمال کیا، قتل کے بعد اپنے والد کی لاش کو مسخ کیا اور گرفتاری سے قبل ایک اور شخص کو قتل کرنے کی کوشش کی۔
بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نصیف کو پھانسی کیسے دی گئی۔
نصیف کے وکیل کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی۔ یہ معلوم نہیں تھا کہ نصیف کے گھر کا پتہ امریکہ میں ہے یا نہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعدادوشمار کے مطابق، سعودی عرب 2022 میں چین اور ایران کے بعد دنیا کے سب سے بڑے جلادوں میں شامل ہے۔
اگرچہ کورونا وائرس وبائی مرض کے عروج کے دوران پھانسیوں کی کارروائیوں میں سست روی آئی، لیکن حالیہ برسوں میں ان میں اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2022 میں، مملکت نے ایک ہی دن 81 افراد کو پھانسی دی، جو کہ اس کی جدید تاریخ میں مملکت میں سب سے زیادہ معروف اجتماعی پھانسی ہے۔
مزید پڑھیں